18 فروری، 2022، 9:56 AM

پاکستان کی حکمراں جماعت کا وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ

پاکستان کی حکمراں جماعت کا وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ

پاکستان میں اپوزيشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے کے پیش نظر پاکستان کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف " پی ٹی آئي " نے اتحادی جماعتوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں اپوزيشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک لانے کے پیش نظر پاکستان کی حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف "  پی ٹی آئي " نے اتحادی جماعتوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے  وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق اپوزیشن کے حکومت کا تختہ الٹنے کے منصوبوں کے دوران حکمران اتحاد کو برقرار رکھنے کی کوشش میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو شامل کرکے وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کے کچھ مرکزی رہنماؤں سے بھی کہا ہے کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے خطرے سے بہتر طریقے سے نمٹنے کے لیے پارٹی کی تنظیم نو اور اسے مضبوط بنانے پر توجہ دیں۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل نے گزشتہ روز انکشاف کیا کہ وزیراعظم عمران خان جلد وفاقی اور پنجاب کابینہ میں تبدیلیاں کریں گے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دو ہفتوں کے اندر وفاقی کابینہ میں اہم تبدیلیاں کریں گے۔

پاکستانی وزیر اعظم کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان دفاع، منصوبہ بندی، تعلیم، توانائی اور سمندر پار پاکستانیوں کی وزارتوں میں 5وزرائے مملکت کا تقرر کریں گے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے وزیر دفاع پرویز خٹک، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر توانائی حماد اظہر اور وزیر تعلیم شفقت محمود سے کہا ہے کہ وہ پارٹی معاملات کو سنبھالیں اور پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

واضح رہے کہ اپوزیشن رہنما وزیراعظم خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور حال ہی میں انہوں نے اس سلسلے میں ایم کیو ایم کے ساتھ ساتھ پاکستان مسلم لیگ (ق) سے بھی ان کی حمایت حاصل کرنے کے لیے رابطہ کیا۔

News ID 1909893

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha